جمعرات، 8 دسمبر، 2016

ایک شعر

یہ جو خاموش سا بیٹھا ہے, پر اسرار سا شخص
یہ بھی نغمات محبت کا مغنی تھا کبھی

ندیم ولی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں